اردو زبان کا تاریخی پس منظر
سیکڑوں اور بھی دنیا میں زبانیں ہیں مگر


جس پر مرتی ہے فصاحت وہ زبان ہے اردو

یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ جب دو نئے افراد یا مختلف تہذیبوں کے لوگ ایک دوسرے سے متعارف ہوئے تو ان کے درمیان ضروریاتِ زندگی کی تکمیل اور بات چیت کے نتیجے میں ایک نئی  تہذیب وزبان کی راہ ہموار ہونے لگی جو بتدریج کسی ملک وقوم کی تہذیب وثقافت اور علم و ادب کا حصہ بن کر اس ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کا ذریعہ ثابت ہوئی ۔ایسے ہی میل جول ،آپسی تعلقات اور اخذ وقبول کے نتیجے میں اردو کی فضا ہموار  ہوئی ۔گیارھویں صدی میں دو قوموں کے باہمی اختلاط و ارتباط سے اردو زبان کا آغاز ہوا ۔ ہماری زبان اُردو مادری زبان ہے ۔ہمارے مدرسے اینگلو اردو گرلز ہائی اسکول میں اردو زبان کی ترقی و ترویج میں خصوصی اقدام اٹھائے جاتے ہیں۔تاکہ ہماری قوم کے نو نہالوں کی ہمہ جہت ترقی اور مختلف صلاحیتوں کو جلا ملتی رہے۔اسی کے پیش نظر مدرسے میں مختلف النوع پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ جس میں خوشخطی، نظم خوانی غزل خوانی اور فی البدیہہ تقاریر اور مضمون نویسی کے مقابلے لیے جاتے ہیں۔ اسی کے ساتھ اعظم کیمپس کی بزم اردو اور نوبل ایسوسییشن دیایسوسییشن آف اردو میڈیم ہائی اسکول  پونے دکن مسلم انسٹی ٹیوٹ انجمن اردو ترقی ہند پو نے جیسے اداروں کے زیر اہتمام ہونے والے بین المدارس تقریری ادبی اور ثقافتی پروگراموں اور مقابلوں میں ہماری طالبات شریک ہوتی ہیںاور اردو اساتذہ کی رہبری میں شاندار کامیابی حاصل کرتی ہیں۔ پوری دنیا میں خالص اردو بولنے والوں کی تعداد ١١ کروڑ سے زائد ہے۔جس کے لحاظ سے اردو دنیا کی نویں بڑی زبان ہے ۔ اردو کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا رہا مثلا ہندوی ،ریختہ،ریختی،دہلوی اور کھڑی بولی ۔ اردو زبان کے فروغ میں سرسید،شبلی،     حالی،ندوی،ڈپٹی نذیر احمد ،میرتقی میر،مصحفی، غالب اور علامہ اقبال جیسے عظیم شاعروں اور ادیبوں نے     لازوال ادب تخلیق کیا ہے ۔

اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ


سارے جہاں میں دھوم اردو زبان کی ہے۔

Mrs. Farheen Arif Khan


Education : M.A B.Ed
Experience : 23 years
Email ID : farheen.shaikh@azamcampus.org